Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

China renames 27 places in Arunachal Pradesh

 

China renames 27 places in Arunachal

چین کا اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنا: پس منظر، ردعمل اور علاقائی کشیدگی

چین نے اروناچل پردیش میں 27 مقامات کے نام کیوں تبدیل کیے؟

حال ہی میں چین نے بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے 27 مقامات - جن میں 15 پہاڑ، چار درے، دو دریا، ایک جھیل اور پانچ رہائشی علاقے شامل ہیں - کے نام چینی اور تبتی زبان میں تبدیل کیے ہیں۔ یہ اقدام 11 مئی 2025 کو چین کی سول افیئرز منسٹری کی جانب سے کیا گیا۔ یہ پانچواں موقع ہے جب چین نے اروناچل پردیش کے مقامات کے نام تبدیل کیے ہیں، اس سے قبل 2017، 2021، 2023 اور 2024 میں بھی ایسے اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

چین کا مؤقف اور علاقائی دعویٰ

چین اروناچل پردیش کو "زَنگنان" (Zangnan) یعنی "جنوبی تبت" کا حصہ قرار دیتا ہے اور اس پر اپنی خودمختاری کا دعویٰ کرتا ہے۔ بیجنگ کا کہنا ہے کہ مقامات کے ناموں کا معیار بنانا اس کی علاقائی خودمختاری کے دائرے میں آتا ہے۔ چین اس خطے میں اپنے تاریخی اور ثقافتی دعوے کو مضبوط بنانے کے لیے نام تبدیل کرنے کی حکمت عملی اپناتا ہے۔

بھارت کا ردعمل: اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ انگ

بھارت نے چین کے اس اقدام کو سختی سے مسترد کیا ہے اور اسے "بے معنی" اور "مضحکہ خیز" قرار دیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح طور پر کہا:

"تخلیقی نام رکھنے سے یہ ناقابل تردید حقیقت تبدیل نہیں ہوگی کہ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل انتقال حصہ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔"

بھارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے اور نہ ہی چین کے دعوے کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

علاقائی کشیدگی اور سفارتی اثرات

چین کی جانب سے نام تبدیل کرنے کے یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود سرحدی تنازعات اور سفارتی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔ 2020 میں سرحدی جھڑپوں کے بعد سے تعلقات میں تناؤ برقرار ہے، اگرچہ اکتوبر 2024 میں دونوں ممالک نے فوجی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، چین کا یہ فیصلہ سفارتی دباؤ بڑھانے اور اپنے علاقائی دعوے کو اجاگر کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

تاریخی تسلسل اور سفارتی پیغام

چین نے پہلی بار 2017 میں اروناچل پردیش کے 6 مقامات کے نام تبدیل کیے۔

2021 میں 15، 2023 میں 11، مارچ 2024 میں 30 اور مئی 2025 میں 27 مقامات کے نام تبدیل کیے گئے۔

ہر بار بھارت نے ان اقدامات کو مسترد کیا اور عالمی سطح پر اپنے مؤقف کو دہرایا۔

نتیجہ

چین کی جانب سے اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنا اس کے علاقائی دعوے کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے، لیکن بھارت اسے مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور اسے اپنی خودمختاری کے خلاف سمجھتا ہے۔ اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید تناؤ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے