Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

Nadi Rah-e-Wisal ki Charrhi Utar gayi

ندی

رہِ

وصال

کی

چڑھی

اُتر

گئی

سُنا

ہے

میرے

عشق

کی

گھر

گھر

خبر

گئی

 

تُو

رُو

برو

نہیں

تھا

کچھ

بَن

رہی

تھی

بات

جھلک

تری

پڑی

تو

بنی

بھی

بگڑ

گئی

جھلک

تری

 

 

ٹھوکر

خیالِ

یار

کی

کچھ

یوں

لگی

مجھے

دامن

میں

سمٹی

میرے

زندگی

بکھر

گئی

 

رُخِ

مہ

و

گلاب

سے

اَٹکھیلیوں

کی

بات

روزِ

ازل

سے

بادِ

صبا

کے

ہی

سر

گئی

 

اِک

آرزوئے

خام

اسدؔ

دِل

کے

صحن

میں

حسرت

لباس

اوڑھ

کے

چپ

چاپ

مر

گئی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے