ہاں! میں کہانیاں
بُنتاہوں
کبھی منظم تو کبھی
مجسم
شوریدہ سُروں کے سے
لہجے میں
تحت اللفظ میں تو
کبھی مترنم
زندہ اِنسانوں پہ
گزرتی قیامتیں
اُلجھے راہرؤں کی
انوکھی شکایتیں
حاکموں کے حجروں میں
کو بکو چھپی
وضاحتیں بھی اور طویل
حجتیں
لکھتاہوں عشق و جنوں کے
آثار کا پتہ
گل و خار کے رَستے،
انجمن و گل زار کا پتہ
وہ قافلے جو صبح کو
سُوئے منزل نکل چلے
لیکن منزل تک نہ پہنچ
پائے شام ڈھلے
منفرد ذائقوں میں
رَچی کہانیاں
زندہ انسانوں کے
دِلوں میں بسی کہانیاں
وہ کہانیاں جو اب تک
لکھی نہ جا سکیں
وہ کہانیاں جو منظرِ
عام پر نہ آ سکیں
نئے انداز، نئے طرز،
نئے طور کی کہانیاں
ہاں میں بھی
لکھتاہوں، ہر دَور کی کہانیاں
ملاحظہ ہوں
شرطیہ مٹھے بلاگ:
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
ادبی وی
لاگز یہاں دیکھے جاسکتے ہیں۔
0 تبصرے