یقینا
آپ بھول چکے ہوں گے کہ کوئی ڈیڑھ دو سال قبل ہم نے 'موبائل لٹریچر'نامی کالم میں
آپ سے وعدہ کیا تھا کہ گاہے بگاہے حاضری دیتے رہیں گے۔تو اس دفعہ آپ کو اپنے
موبائل میں موجود لٹریچر رسائی دینے کے لیے ہم نے جونہی اِن باکس (Inbox)کھولا تو پہلامیسج 'پی ٹی سی ایل 'کا نظر پڑا ہے جس میں انہوں نے
یہ 'خوشخبری 'ہمارے گوش گزار کی ہے کہ انٹرنیٹ پیکج ختم ہوگیا ہے اور 1250روپے
مزید خرچ کے ہم اسے دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں۔اوہو!آپ بھی کیا کہیں گے کہ ایک تو
ابھی ابھی بجٹ گزرا ہے اور اوپر سے ہم آغاز میں ہی خرچے والی باتیںکرنے لگے۔چلیں گستاخی معاف۔چند نعتیہ اشعار پیش خدمت ہیں۔یہ
گوجرانوالہ سے ایک دوست نے بھیجے ہیں:
تیرا ذکر میری ہے زندگی
تیری نعت میری ہے بندگی
یہی ابتداء یہی انتہاء
صلو علیہ وآلہ
میں تھا کیا مجھے کیا بنا دیا
مجھے عشق احمد عطا کیا
صلو علیہ وآلہ
مزید دِل
چسپ بلاگ:
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
اس
کے بعد اپنے ایک یونیورسٹی فیلو کا شعریہ میسج ہے ۔آہا !کیا عمدہ شعر ہے :
رنج کیا تیرے بچھڑنے پہ تو حیرت بھی نہیں
میں نے امکان سبھی پیش
نظر رکھے تھے
اس
کے بعد دو تین پیغامات ہمارے 'بے روزگار فیلوز' کے ہیں ۔انہوں نے چند نئی بھرتیوں
کی تفصیلات ارسال کررکھی ہیں جو یقینا آپ
سننا پڑھنا نہیں چاہیں گے کہ ان کا ادب سے
کیا تعلق ؟۔آگے بڑھیں تو ہمارے 'بی ایڈ فیلو' ہیں جو ایک سکول میں استاد ہیں انہوں نے بھی شعر ہی بھیج رکھا ہے ۔ اور کیا
اچھا شعر ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں۔
یہ وقت کس کی رعونت پہ
خاک ڈال گیا
یہ کون بول رہا تھا خدا
کے لہجے میں
ادبی وی
لاگز یہاں دیکھے جاسکتے ہیں۔
چلتے
چلتے ایک خوب صورت کوٹیشن مل گئی ہے ۔ دیکھیں تو ذرا کیا اعلیٰ خیال ہے۔
If
God blesses you financially, raise your standard of giving, not your standard
of livinig.
مزید
آگے بڑھیں تو دیکھتے ہیں کہ شبیر صاحب کا شعری پیغام بھی موجود ہے ۔ شبیر صاحب
'پلان پاکستان'کے ضلعی صدر رہ چکے ہیں اور ہمارا اِن کا واسطہ ایک ٹریننگ میں ہوا
تھا ۔عمدہ انسان ہیں اور آج کل استادی کے پیشہ سے وابستہ ہیں۔ ان کا بھیجا گیا شعر
کچھ یوں ہے :
جستجو رہی ولی ہونے کی
آدمی مگر انسان نہ ہوا
اس
اچھے شعر کے بعد دو تین میسج ایسے ہیں جن میں مزید خرچے والی باتیں ہیں ۔ اے ٹی
ایم ٹرانزیکشن وغیرہ جیسے غیرادبی چونچلوں سے کنی کتراتے ہوئے گزر چلتے ہیں۔یہ
لیں پنجابی کا ایک عمدہ قطعہ مل گیا ہے ۔
اورذرا بوجھیں تو کس خوبصورت انسان نے
بھیجا ہے؟ ۔ آہاہا!آپ سن کرحیران ہوں گے کہ یہ ہم نے خود ہی لکھ کر محفوظ کرلیا
تھا ۔ یعنی وہ ذہین انسان ہم خود ہی ہیں۔تو بھئی عرض کیا ہے :
پیار ہوندا پھلاں توں
ملوک سوہنیا
جیوں ہوندی مورنی دی کوک
سوہنیا
دُور کدے جنگلاں چ نچدی
پھرے
شہر تک سن جاندی ہوک سوہنیا
موبائل
لٹریچر تو ختم ہونے والا نہیں لیکن طوالت آڑے جاتی ہے ۔جاتے جاتے فیض کے ایک قطعے سے فیضیاب ہوں۔ یہ بھی ہم نے
دوستوں کو بھیجا تھا۔اور سنبھال کر رکھ بھی لیاتھا تاکہ' سند 'رہے اور کسی ایسے ہی
موقعے پر کام آئے۔
اک تیری دِید چھن گئی مجھ
سے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں
باقی
اپنی مشق ستم سے ہاتھ نہ
کھینچ
میں نہیں یا وفا نہیں باقی
یہ بھی
پڑھیے:
0 تبصرے