Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

Awami Adalat

Awami Adalat,  Public Courts, Asad, Asad Mahmood, Columns, Urdu, Urdu Columns, Comics, Urdu Comics, Comedy, Urdu Comedy, urdu column kaar, urdu column today, urdu column daily, columnist, column ghar, column writing, funny columns, funny columns in urdu,funny column ideas, funny column names, funny column titles, funny column writers, funny column examples, public, court, public court, law, comic strip, dunya newspaper, javed ch latest column, sohail warraich columns, fifth column, adventure, Sunday,

ہمارے ملک کے عوام کے اعلیٰ خیالات اورسوچ پہ آپ کو کوئی اعتراض ہوتو وہ اپنی جگہ لیکن بھئی! میں  تو اِس قوم کے عاقلوں  کی ازحد قدر کرتا ہوں ۔ ایسی ایسی بات کہہ یا کر جاتے ہیں  کہ بندہ بس دیکھتا ہی رہ جاتا ہے ۔اب  ذرایہی  دیکھیے کہ ہمارے ایک عدد دوست تھے جو کافی علم و عقل کی گٹھریاں  اُٹھائے پھرتے تھے۔ ایک دن خراماں  خراماں  میرے پاس تشریف لائے ۔خلافِ معمول کچھ دیر خاموش بیٹھے رہے لیکن مجھے ان کی خاموشی میں  پنہاں  طوفان کا اندازہ نہ ہوسکا ۔کافی دیربیٹھے رہنے کے بعد بھی جب وہ لب کھولنے پہ آمادہ نہ ہوئے تو میں  نے تنگ آ کر تشریف آوری کا مقصد پو چھا جوبعد ازاں  اپنے پاں  پہ کلہاڑی ثابت ہوا۔

ادبی وی لاگز  یہاں دیکھے جاسکتے ہیں۔

راز دارانہ لہجے میں  پوچھنے لگے: ”تم رائٹر ہو؟“

 میں  چونک اُٹھا کیونکہ یہ بات ان کے پوچھنے کی نہیں تھی۔سچ پوچھیں تو میرے بتانےکی بھی نہیں تھی۔  بہر حال میں  نے عرض کی کہ ”حضور !وہ جو دو تین ماہ سے آپ مسوّدات لے لے کر پڑھ رہے ہیں ، وہ میں  نے ہی لکھے تھے “

انہیں یقین نہ آیا ۔ غالباََ اپنی تسلی کے لیے پھر پوچھا :”یعنی وہ تم نے لکھے ہیں ؟“

 ”تو اور کیا آرڈر پہ تیار کروائے ہیں “ میں  نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیا۔

وہ سراپا انکاری ہو گئے:”مجھے تو یقین نہیں  ہے بھئی !“

اب ان حضرت کو یقین دلانے کے لیے میں  قاضی تو نہ لاسکتا تھا ۔ وہ کچھ دیر پھر سوچ کے سمندرمیں  غوطہ زن رہے اور پھراچانک بولے تو ایسا کہ میں  بے ساختہ سر پیٹنے پہ مجبور ہوگیا۔

 کہنے لگے:”اگر یہ سارے کالم تمہارے ہیں  تو کیا تمہیں  سب زبانی یاد ہیں ؟“

 میں  کہ شرط پوری نہ کر سکتا تھا۔سو ،سیدھے سبھااعتراف ِ جرم کر لیا۔ اب اتنی سادہ فتح بھی اُن حضرت کے لیے کافی نہ تھی ۔سو، بزعمِ خود ،مجھے رعایت دیتے ہوئے بولے: ”اچھا ،سارے کالم زبانی نہ سنا۔ پر سب کے نام ہی بتا دو“

 اور میں  صرف بے بسی سے انہیں  دیکھتا رہ گیا……

مزید دِل چسپ  بلاگ:

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے