موبائل
لٹریچر کے مقبول سلسلے کی تیسری قسط کے ساتھ حاضر ہیں۔اب ہمیں اس گہر کی اہمیت کا
اندازہ ہونے لگا ہے ۔لہٰذا ہر ماہ دو ماہ بعد اِن باکس میں پڑے تمام اچھے پیغامات
کو ٹائپ کرکے رکھ لیتے ہیں تاکہ سند رہیں اور بوقت ِ کالم نگاری کام آئیں۔پیغامات
محفوظ کرتے وقت ہم بھیجنے والوں کا حوالہ بہت کم رکھتے ہیں۔تاہم آپ کو گٹھلیوں کی
پرواہ نہیں ہونی چاہیے۔آم حاضر ہیں اور کیا ہی میٹھے آم ہیں ۔سارے کے سارے لنگڑے
اور چونسے ۔ پہلا میسج حضرت داغ دہلوی کی ایک مشہور غزل کا مقطع ہے ، ملاحظہ ہو۔
زیست سے تنگ ہو اے داغ تو
جیتے کیوں ہو
جان پیاری بھی نہیں جان سے جاتے بھی نہیں
اس
طنز کے بعد ایک دعا دیکھئے جو ہمارے گاؤں کے فوجی ساتھی نے بھیجی تھی ۔آپ بھی
رحمتوں اور سلامتی کے سلسلے میں شرکت کریں۔
اللھم
انی اسئلک من خیر ھذا الیوم
'اے میرے رب!آج کا دِن ہمارے لیے خیروبرکت کا دِن بنا دے '
چلیں جلدی سے 'آمین'بولیں اور ایک عمدہ شعر پڑھیں۔
لکھنوی طرز کا بیت ہے ۔ شاعر کا نام معلوم نہیں ۔ شعر دیکھئے گاشایدآپ شاعر تک بھی
پہنچ جائیں۔
عیادت کو میری آ کر مجھے تاکید کرتے ہیں
تمہیں ہم مار ڈالیں
گے ذرا تم ٹھیک ہو جاؤ
ایک نظر اِدھر
بھی:
کہئے
کیسا لگا؟؟؟ہمیں تو اس قدر اچھا لگاتھا کہ ہفتوں وِرد کرتے رہے اور موقع بے موقع
ہر کسی کو سنایا۔ اب آپ کو سنا کر مطمئن ہیں۔کہتے ہیں کہ اچھا ادب بھی صدقہ جاریہ
ہے ۔ اب باقی ثواب کا کام آپ کے ذمے۔
چلتے
چلتے امام ابوحنیفہ کا ایک قول نظر پڑگیا
ہے ۔ کیا ہی عمدہ اور دِل کو چھو لینی والی بات ہے۔
''یاد رکھو!اگر تم لوگوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہ آئے تو وہ
تمہارے دشمن بن جائیں گے اگرچہ تمہارے ماں
باپ ہی کیوں نہ ہوں''
ماشاء
اللہ !کیسی عمدہ بات ہے ۔اعمال صالحہ کی بات ہو تو حسن اخلاق جیسی وزنی چیز شاید
ہی کوئی ہو۔ ہر کسی سے مسکرا کر ملیں اور ایسے ملیں کہ بس وہ اپنے غم بھول جائے۔میرا
نجانے کیوں خیال ہے کہ جس دِن انسان اپنے اخلاق سے اس دنیا کو جنت بنانے میں
کامیاب ہوگیا اُس روز اِسے اپنی کھوئی
ہوئی 'جنت'بھی واپس مل جائے گی۔جہاں سب کا تکیہ کلام سلام ہوگا۔
اس
کے بعد ایک اور شعر پیش خدمت ہے ۔ پڑھیں ۔ بار بار پڑھیں اور سر دُھنیں۔ چاہیں تو
دوسروں کو بھی سنائیں۔ سر البتہ اپنا ہی دُھنئے گا۔شعر ہے کہ
تیری لگن میں تجھ سے بھی
آگے نکل گئے
تیرے مسافروں کو ٹھہرنا
نہ آسکا
ادبی وی
لاگز یہاں دیکھے جاسکتے ہیں۔
ایک
انگریزی مقولہ بھی مل گیا ہے ۔من و عن پیش کررہے ہیں۔
You
never know which footstep will bring a good twist in life. So, keep on
walking... Happiness comes, when it is most unexpected... That's life...
شعری
سلسلے کا اختتام ایک لافانی شعر سے کریں گے ۔ شاعر اس کا بھی نامعلوم ہے لیکن اگر
علم ہوجائے تو اس کے ہاتھ چومنا بنتے ہیں۔کیسا لازوال بیت ہے ۔ دیکھیں تو ذرا۔
وہ تہی دست بھی کیا خوب
کہانی گر تھا
باتوں باتوں میں مجھے
چاند بھی لادیتا تھا
ہمارے
پاس تو ٹائپ شدہ پیغامات کے صفحات ڈیڑھ دو سو کے قریب بنتے ہیں۔لیکن بس' 'تنگی ٔ
وقت ملاقات '' کے ہاتھوں تنگ ہیں۔کالم کا اختتام ایک استاد کی طرف سے بھیجے گئے
ایک خوبصورت ٹیکسٹ سے ،اس دُعا کے ساتھ کریں گے کہ خدا اِسے ہر ایک کے حق میں قبول
فرمائے۔
جنت
کے آٹھ دروازے ہیں:
١۔جنت الماوا
٢۔ دارالمقام
٣۔دارالسلام
٤۔دارالخلد
٥۔ جنت الادن
٦۔ جنت النعیم
٧۔جنت الکسف
٨۔ جنت الفردوس
اللہ
سے دُعا ہے کہ ہر دروازے سے آپ کا نام پکارا جائے۔آمین!
مزید دِل
چسپ بلاگ:
1 تبصرے
Literature can't be bounded in boundaries...
جواب دیںحذف کریںHere is the new medium...
Mobile Literature...