Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

موٹیویشنل سپیکرز دَور حاضر کے عامل بابے ہیں

Motivational speakers are usually fraud

موٹیویشنل سپیکرز اکثر اِس طرح کے سوالات اُچھالتے ہیں، جن کے بارے میں اُس وقت ایسا لگتا ہے کہ اِس سے زیادہ ضروری سوال تو رُوئے زمین پر کوئی نہیں۔ اُن کے جواب عموماََ لوگوں کو معلوم نہیں ہوتے۔اِسی سے سپیکرز کی دال روٹی چلتی ہے۔پہلے پہل  یہ مقولے عام طور پر پرانے ڈائجسٹوں کے کونے کھدروں پر اکثر مل جایا کرتے تھے۔ لیکن  اُن کی کمیابی نے عام عوام کو'نادر معلومات' سے دُور کر دیا ہے۔ اور اب وہی باتیں موٹیویشن کے نام پر سننے کے لوگ ہزاروں روپےدے  دیتے ہیں۔

کرکٹ پر  دِل چسپ وی لاگ یہاں ملاحظہ کریں!

ایک بے چارے کی ماڑی قسمت کہ ہماری کلاس کو موٹیویٹ کرنے آ پہنچا۔یہاں اُسے میرا دوست 'تھیٹا'ٹکر گیا۔وہ کتابی کیڑا ہےاور اوپر سے سالے کا دماغ نہیں، سپر کمپیوٹر ہے۔ہر تاریخ دِن اور گھنٹے تک اور کوٹیشن کہنے والے کے شجرے تک سے واقف ہوتا ہے۔

سپیکر نے سوال اُچھالا کہ مسلمان اور مومن میں کیا فرق ہے؟

چند لوگوں نے غلط جواب دئیے ۔ یہ درمیان میں بیٹھا تھا۔ اِس کا طریقہ واردات یہ تھاکہ جب سپیکر خوش ہو کر یہ کہتا کہ 'اچھا ، تو کسی کو معلوم نہیں' تب یہ جھٹ سے ہاتھ کھڑا کر دیتا۔

سپیکر کو طوہاََ و کرہاََ اِس سے پوچھنا ہی پڑتا  اور یہ دُرست جواب دے کر اُس کو وَن لائنرسے محروم کردیتا۔

یہاں بھی اِس نے اخیر میں ہاتھ اُٹھایا اور کہہ دیا کہ ' مسلمان اللہ کو مانتا ہے جبکہ مومن اللہ کی مانتا ہے'

سپیکر اپنا جملہ اس کے منہ سے سُن کا ہکا بکا رَ ہ گیا اور اُس کے منہ سے فقط اِتنا ہی نکل سکا کہ ' ہی از رائٹ ! پلیز کلیپ فار ہم!'

لیکن ایسا صرف ایک دو بار ہی ہونا تھا۔ یہ تو ہر سوال کا جواب رٹے بیٹھا تھا۔ سو  جب سپیکر نے اپنا چوتھا جملہ بھی ضائع جاتا دیکھا تو سٹیج پر گھنٹے بھر سے دائیں بائیں گھوم گھوم کر بنی ہئیت کذائی کی طرف اشارہ کر کے کہنے لگا کہ ' جے سارے جواب توں ہی دینٹرے تے فیر اے باندر آلا ناچ وِ ی تُوں ای کر لے'

(اگر سارے جواب تم نے ہی دینے ہیں تو یہ میرے والا باقی ناچ بھی تم ہی کرلو)

لُچر و فحش (زبان سے پاک) ادبی وی لاگز   یہاں ملاحظہ فرمائیں۔

 

مزید پڑھیں:

جائیے! منہ دھو رکھئے

ہم خواہ مخواہ معذرت خواہ ہیں

بات پہنچی تیری جوانی تک


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے