Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

پی ایس ایل 2024ء: میچ 32- الیمینیٹر 01: اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز


اسلام آباد نے پلے آف میں بڑے لڑکے کھلا لیے اور اقبال کے مصرعے "جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا" کے مصداق کوئٹہ کو دوڑ دوڑا کر مارا۔


میچ کا آغاز ہوا تو اسلام اباد کی طرف سے مارٹن گپٹل اور میکائے کھیلتے نظر آئے۔ یونائیٹڈ کیںٹیم مینجمنٹ تعریف کی مستحق ہے جنہوں نے میچ در میچ اوورسیز کھلاڑیوں کا سوچا۔ ابتدائی 10 اوورز میں ہی میچ کوئٹہ کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ جب گپٹل 56، ایلکس ہیلز 23، سلمان 31، شاداب 23 اور اعظم خان 18 رنز بنا چکے تھے۔


گو کوئٹہ کے باؤلرز نے دوسرے ہاف میں عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور فہیم اشرف، حیدر علی، عماد وسیم، نسیم شاہ اور حنین شاہ کو بالترتیب ایک، ایک، چار، سات اور صفر رنز پرپلین لوٹا کر پوری ٹیم کو 174 رنز پر محدود کر ڈالا۔


یہ کوئٹہ کی ایک بڑی کامیابی سمجھی جا سکتی تھی کہ انہوں نے اچھا کم بیک کیا تھا۔ 174 رنز کے ہدف میں 10 اضافی رنز بھی شامل تھے۔ عامر نے اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار اوورز میں محض 20 رنز دیے اور دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ عقیل حسین نے بھی دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ان کے علاوہ وسیم جونیئر، ابرار اور سعود شکیل نے بھی ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔

مزید دِل چسپ  بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

دوسری اننگز کا آغاز ہوا تو ابتدائی دو اوورز میں ہی میچ کوئٹہ کے ہاتھوں سے پھسل چکا تھا۔ جب جیسن روئے ایک اور سعود شکیل فقط صفر رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ عمیر بن یوسف نے ایک اچھی دفاعی اننگز کھیلی۔ مگر 37 گیندوں پر 50 رنز کی یہ اننگز، جس میں چار چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، فتح گر ثابت نہ ہو سکی۔


اسلام آباد کی انتظامیہ نے جیسے ہر کھلاڑی کے لیے ایک دام تزویر تیار کر رکھا تھا۔ اور کوئٹہ کے تمام کھلاڑی اپنے اپنے جال میں پھنستے چلے گئے۔ عمیر بن یوسف کے علاوہ رائیلی روسو، خواجہ نافع، ایونز بالترتیب محض پانچ، پانچ اور صفر رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔


عقیل حسین نے 18 گیندوں پر 31 رنز بنا کر میچ کا نقشہ پلٹنا چاہا مگر ان کے رن آؤٹ نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔ ان کے علاوہ باقی آنے والے کھلاڑی وسیم جونیئر، عامر، ابرار اور طارق بالترتیب چھ، 23، پانچ اور ایک رنز ہی بنا پائے اور یوں انیسویں اوور کی چوتھی گیند پر 8 اضافی رنزوں کے ساتھ کوئٹہ کی پوری ٹیم محض 135 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔


اسلام آباد کی طرف سے عماد وسیم نے بالآخر اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے چار اوورز میں صرف 12 رنز دیے اور تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ان کے علاوہ نسیم شاہ نے دو جبکہ میکائے، حنین اور فہیم اشرف نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔


پاکستان سپر لیگ کے رواں سیزن کا فیصلہ اپ صرف دو میچوں کی دوری پر رہ گیا ہے۔ اگلے میچ میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ پشاور یا اسلام آباد میں سے کون سی ٹیم ہوگی جو ملتان کا فائنل میں سامنا کرے گی؟

 آپ کا کیا خیال ہے؟

آپ کا ووٹ کس کے حق میں ہے؟

ایک نظر اِدھر بھی:

حق مغفرت کرے

اے پی سی

بابا رحمتے کے تاریخی فیصلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے