Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

پی ایس ایل 9: میچ 11- ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

 

psl 2024 highlights match 11
psl 2024 highlights match 11

پی ایس ایل کا 11واں میچ ٹیم پوائنٹس ٹیبل کی دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان تھا۔ یہ دو ٹیمیں کون سی ہو سکتی تھیں بھلا؟ ظاہر ہے ایک ملتان سلطانز اور دوسری کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔

تو تذکرہ کرتے ہیں اسی میچ کے چند چیدہ چیدہ واقعات کا:


ملتان سلطانز نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس سیزن میں پہلی دفعہ اوپننگ کرنے کا موقع پانے والے عثمان خان عقیل حسین پر پل پڑے لیکن وہ زیادہ نہیں چل پائے۔ ابرار احمد کی ایک گیند کو انہوں نے کریز سے نکل کے کھیلنا چاہا مگر سٹمپ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد آمد ہوئی ریزہ ہینڈرکس کی۔


ہینڈرکس اور محمد رضوان نے کوئٹہ کے بولرز کو گندے کپڑے سمجھ سے سرف ایکسل سے خوب دھویا۔ رضوان 42 گیندوں پر 51 رنز کی اچھی اننگز کھیلنے کے بعد عقیل حسین کی گیند پر ایک اونچی شاٹ کھیلتے ہوئے سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ریزا ہینڈرکس نے کسی بالر کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے 47 گیندوں پر 72 رنز کی عمدہ اننگز تراشی۔ وہ محمد عامر کی گیند پر وسیم جونیئر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر آخری اوورز میں واپس گئے۔


پہلا موقع پانے والے طیب طاہر نے بھی 22 گیندوں پر 35 رنز بنائے۔ افتخار پہلی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ 20 اوورز تمام ہوئے تو سات اضافی رنزوں کے ساتھ 180 رنز بورڈ پر نظر آ رہے تھے۔


محمد عامر نے دو وکٹیں لیں لیکن انہیں 46 رنز کی مار بھی سہنا پڑی۔ عقیل حسین اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

شرطیہ مٹھے بلاگ:

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

جوابی اننگز میں جیسن روئے کو محمد علی نے 12 رنز پر کلین بولڈ کر کے کھاتہ کھولا۔ وہ اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ وکٹ ٹیکر بولر ہیں۔ وہ جس طرح کی گیند بازی کر رہے ہیں، ممکن ہے کہ جلد ہی پھر قومی ٹیم میں شامل کر لیے جائیں۔ 


سعود شکیل کو اغاز میں ہی ایک چانس ملا جب ڈیوڈ ولی نے اپنی ہی گیند پر ان کا ایک کیچ ڈراپ کر دیا۔ لیکن وہ اس موقع سے کماحقہ فائدہ نہ اٹھا پائے اور 13 گیندوں پر 24 رنز بنانے کے بعد ڈیوڈ ولی کی گیند پر اسامہ میر کو کیچ تھما بیٹھے۔ خواجہ نافع نے بھی 31 گیندوں پر 36 رنز کی عمدہ اننگز تراشی۔ وہ بھی محمد علی کا نشانہ بنے۔ کیچ عثمان خان نے تھاما۔ 


کپتان رائیلی روسو 30 رنز بنا کر آفتاب کی گیند پر خوشدل کو کیچ دے گئے۔ سجاد محض دو رنز بنا پائے۔ جبکہ ردر فورڈ نے 21 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہیں نے ڈیوڈ ولی نے کاٹ بولڈ کیا۔ اس کے بعد آنے والے وسیم جونیئر، عامر اور ابرار نے بھی کچھ خاص چاند نہ چڑھائے اور بالترتیب ایک، 12 اور 12 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ 

20 اوورز کے اختتام پر اضافی رنزوں کے بندولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 167 رنز ہی بنا پائے۔ یوں ملتان سلطانز سے 13 رنز پیچھے رہ گئے۔


 محمد علی نے ہمیشہ کی طرح نہایت لاجواب بولنگ کرتے ہوئے تین مہرے کھسکائے۔ انہوں نے سمجھ داری سے اپنا کوٹہ پورا کیا اور محض 19 رنز دیے۔ ان کے علاوہ ڈیوڈ ویلی نے بھی تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ آفتاب نے دو جبکہ اسامہ میر نے ایک کھلاڑی کو چلتا کیا۔


اب پوائنٹس ٹیبل کی صورتحال یہ ہے کہ ملتان پہلے نمبر پر آ چکے ہیں اور دوسرے نمبر پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔ جتنا اچھا یہ دونوں ٹیمیں اور جیسا برا باقی ٹیمیں کھیل رہی ہیں، کوئی وجہ نہیں کہ فائنل بھی انہی دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے۔

یہ بھی پڑھیے:

عوامی عدالت

بڑے بوڑھے

عیّاریاں 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے