Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

پی ایس ایل 2024ء: میچ 24- کراچی کنگز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ


پاکستان سپر لیگ کا 24ویں میچ میں کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ دوسری دفعہ مد مقابل ہوئے۔ یہ ایک لوسکورنگ میچ تھا۔ جس کے آخر میں اسلام آباد کو فتح نصیب ہوئی۔ 


کراچی نے پہلے بیٹنگ کا آغاز کیا تو شان مسعود ایک مرتبہ پھر اپنی اہلیت کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ وہ 12 گیندوں پر 10 رنز بنانے کے بعد فہیم اشرف کی ایک گیند پر عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین چلے گئے۔ ٹم سائفرٹ نے ایک اچھی مختصر اننگز کھیلی۔ انہوں نے 19 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ فہیم اشرف نے انہیں کولن منرو کی مدد سے پویلین لوٹایا۔


جیمز ونس 27 گیند پر 29 رنز بنا کر ٹائمل ملز کا نشانہ بنے۔ ان کا کیچ وکٹ کیپر اعظم خان نے تھاما۔ شعیب ملک اور محمد نواز دونوں ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے اور بالترتیب ایک اور پانچ رنز بنا کر چلتے بنے۔ پولارڈ نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کی ڈوبتی ناؤ کو سنبھالا دیا اور 28 گیندوں پر 39 رنز کی ایک اچھی باری کھیلی۔ انہیں حنین شاہ نے فہیم اشرف کی مدد سے آؤٹ کیا۔ 


عرفان نیازی نے ٹائمل ملز اور فہیم اشرف کے گٹھ جوڑ کا نشانہ بننے سے پہلے 13 گیندوں پر 16 رنز بنائے۔ حسن علی اور میر حمزہ نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے بالترتیب چھ اور دو رنز سکور کیے۔ اسلام آباد کے باؤلرز نے 16 اضافی رنز بھی دے ڈالے مگر جب 20 اوورز کا کوٹا ختم ہوا تو سات وکٹوں کے نقصان پر کراچی کنگز محض 150 رنز ہی بنا پائے تھے۔


ٹائمل ملز نے تین اور فہیم اشرف نے دو کھلاڑیوں کو شکار کیا۔ فہیم اشرف خلاف توقع نہایت عمدگی سے باؤلنگ کرتے رہے۔ انہوں نے چار اوورز میں چار رنز فی اوور کے اکانومی ریٹ کے ساتھ محض 16 رنز دیے۔ ایک ایک وکٹ عماد وسیم اور حنین شاہ کے حصے میں بھی آئی۔ عماد وسیم بھی ٹورنامنٹ کو ختم ہوتا دیکھ کر اچھی باولنگ کرانے پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے بھی ساڑھے چار کے اکانومی ریٹ کے ساتھ صرف 18 رنز ہی دیے۔ شاداب خان بے حد مہنگے ثابت ہوئے۔ انہیں دو اورز میں 22 رنز کی مار سہنا پڑی۔

مزید دِل چسپ  بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

جوابی باری کا آغاز ہوا تو اسلام اباد کے اوپنرز بھی کوئی خاص رنگ نہ جما پائے۔ کولن منرو اور ایلکس ہیلز دونوں ہی بالترتیب 9 اور 18 رنز پر میر حمزہ کا نشانہ بن گئے۔ آغا سلمان اور شاداب نے اچھی شراکت داری سے ٹیم کو سنبھالا دیا۔ آغا سلمان 30 گیندوں پر 33 رنز بنانے کے بعد مضاربانی کی ایک گیند پر ٹم سائفرٹ کو کیچ دے بیٹھے۔ شاداب بھی 26 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد میر حمزہ کی یہ گیند پر ٹم سائفرٹ کے ہاتھوں ہی آؤٹ ہوئے۔ اعظم خان نے زاہد خان کی گیند پر انہی کو واپس کیچ دینے سے پہلے آٹھ گیندوں پر 9 رنز بنائے تھے۔


اس کے بعد حیدر علی اور فہیم اشرف دونوں نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے ٹیم کو 19ویں اوور کی چوتھی گیند پر ہی فتح دلا دی۔ حیدر علی نے 16 گیندوں پر 26 رنز بنائے جبکہ فہیم اشرف آٹھ گیندوں پر 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔


کراچی کی طرف سے میر حمزہ گو مہنگے ثابت ہوئے مگر تین شکار بھی انہوں نے ہی کیے۔ ان کے علاوہ مضاربانی اور زاہد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ پوائنٹس ٹیبل کی صورتحال مزید واضح ہوتی جا رہی ہے۔ اس جیت کے ساتھ اسلام آباد ٹیبل میں مزید اوپر کی طرف رواں دواں ہوئی جبکہ کراچی کے امکانات کچھ اور مخدوش ہونے لگے۔

مزید دِل چسپ بلاگ:

نیو بِگ بینگ تھیوری

میرے ندیمؔ

چکوال میں اُردو شاعری کے گاڈ فادر ۔ عابدؔ جعفری

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے