تو سب سے پہلے جانتے ہیں کہ آخر یہ yofan ہے کیا؟
تعارف:
مزید دِل چسپ بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):
یوفین پر کمائی کے لیے شرائط:
- آپ کا یہاں اکاونٹ ہو۔
- آپ نے میرے اکاونٹ کو فالو کر رکھا ہو۔(یہ ایپلیکیشن کی شرط نہیں، مگر بھائی چارہ بھی آخر کوئی چیز ہوتا ہے۔ لنک یہ رہا: https://yo.fan/boostly)
- آپ کے فالوورز کم از کم 50 ہوں۔
- آپ کے مواد کو 10000 ناظرین دیکھ چکے ہوں۔
- آپ کا مواد معیاری ہو۔
- آپ کا فون نمبر اور پروفائل تصدیق شدہ ہو۔
Yofan سے کمائی کے طریقے:
اصل میں Yofan سے کمائی کے دو طریقے ہیں:
لنک شیئرنگ: صارفین اپنی پسندیدہ مصنوعات یا خدمات کے لنکس Yofan پر شیئر کر سکتے ہیں۔ جب کوئی صارف ان لنکس پر کلک کرتا ہے، تو Yofan صارف کو کمیشن ادا کرتا ہے۔
تصویر شیئرنگ: صارفین اپنی تخلیقی تصاویر Yofan پر شیئر کر سکتے ہیں۔ جب کوئی صارف ان تصاویر کو پسند کرتا ہے یا ان پر تبصرہ کرتا ہے، تو Yofan صارف کو کمیشن ادا کرتا ہے۔
یو فین Yofan سے کمائی کرنے کے لیے تجاویز:
میرا کام تو یہیں تک تھا۔ آگے آپ جانتے اور آپ کام۔ مگر کچھ تجاویز ہیں۔ جن پر گوگل باراڈ مصر ہے کہ آپ سے لازمی شئیر کروں:
اپنے مواد کو دلچسپ اور معلوماتی بنائیں۔ صارفین صرف ایسے مواد کو شیئر کرتے ہیں۔ جو ان کے لیے دلچسپ اور معلوماتی ہو۔ تو اپ کوشش کریں اور دلچسپی اور معلومات کا عنصر لازمی شامل کریں۔
مواد کو منظم رکھیں:۔ صارفین ایسے مواد کو تلاش کرتے ہیں جو ان کے لیے متعلقہ ہو۔ لہٰذا متعلقہ رہیں اور مواد منظم رکھیں۔
اپنے مواد کو مسلسل اپ ڈیٹ کریتے رہیں۔ صارفین ایسے افراد کو زیادہ فالو کرتے ہیں جو مسلسل نیا مواد فراہم کرتے ہیں۔
حاصل حصول:
یوفینYofan ایک نیا اور دلچسپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔ جو صارفین کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور اس سے پیسہ کمانے کا ایک بہترین طریقہ فراہم کرتا ہے۔ "نیا نو دن، پرانا سو دن" والا محاروہ سن کر اگر آپ اس پر کام نہیں کرتے تو آپ کی مرضی۔ میری رائے تو یہی ہے کہ نو دن تو کما لیں۔
مزید تحقیق:
گوگل بارڈ کے مطابق Yofan کو 2023 میں گوگل نے لانچ کیا تھا۔
یہYofan کا دعویٰ کم اور بارڈ کا زیادہ ہے کہ یو فین کے پاس 10 ملین سے زیادہ صارفین ہیں۔
یہ کہنا ابھی بارڈ پائین کا ہی ہے کہYofan صارفین کو ان کے مواد پر 100 فیصد کمیشن ادا کرتا ہے۔
مزید بارڈ کہہ رہا تھا کہ Yofan کے کچھ صارفین نے یہ شکایت کی ہے کہ ایپ میں اشتہارات بہت زیادہ ہیں۔
شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:
0 تبصرے