Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

جنگ منظم کاروبار ہے

جنگ کاروبار ہے، جنگی کاروبار کے میدان، جنگ ایک عظیم کاروبار، جنگ منظم کاروبار ہے


جنگ کاروبار ہے:

اگر دنیا میں کہیں کوئی جنگ ہو رہی ہو۔ اور آپ پلے کارڈ اٹھا کر اسے روکنا چاہ رہے ہیں۔ تو میرے دوست آپ بہت بھولے ہیں۔
جنگ ایک خوفناک واقعہ ہے جو بہت سی تباہی اور تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ تاہم، یہ ایک نفع بخش کاروبار بھی ہے۔ جنگ کس طرح نفع بخش ہے؟ اس کے لیے کون ذمہ دار ہے؟ اور ہم جنگ کو روکنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟

دنیا میں ہمیشہ سے جنگیں ہوتی رہی ہیں۔ کبھی کسی ملک کی طرف سے کسی دوسرے ملک پر حملہ ہوتا ہے، تو کبھی دو ممالک کے درمیان کسی سرحدی تنازعات کی وجہ سے جنگ شروع ہو جاتی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو انسان نے امن کےلیے، امن کی خواہش کے لیے بھی جنگ سے جنگ تک کا سفر ہی کیا ہے۔
جنگوں کی وجہ سے بہت سی تباہی اور تکلیف ہوتی ہے، لیکن یہ ایک نفع بخش کاروبار بھی ہے۔

جنگ منظم کاروبار ہے:

جنگ ایک نفع بخش کاروبار ہے کیونکہ یہ بہت سے لوگوں کے لیے روزگار فراہم کرتی ہے۔ جنگ کے دوران فوج میں بھرتی ہونے والے افراد کو تنخواہ ملتی ہے، اور ان کے لیے فوجی سامان بھی خریدا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، جنگ کی وجہ سے ہتھیاروں اور اسلحے کی صنعت کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔

جنگ ایک نفع بخش کاروبار ہے کیونکہ یہ حکومتوں کو طاقت حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے۔ جنگ کے دوران حکومتیں اپنے اختیارات میں اضافہ کر سکتی ہیں، اور وہ اپنے مخالفین کو زیر کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، جنگ کی وجہ سے حکومتوں کو زیادہ وسائل حاصل ہو سکتے ہیں، جیسے کہ زمین، وسائل، اور لوگ۔

جنگ ایک نفع بخش کاروبار ہے کیونکہ یہ لوگوں کو طاقت اور اقتدار حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے۔ جنگ کے دوران لوگ فوجی افسر بن سکتے ہیں، اور وہ اپنے ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جنگ کی وجہ سے لوگوں کو دولت اور دولت حاصل ہو سکتی ہے۔

مزید دِل چسپ  بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

جنگی کاروبار کے میدان:

جنگیں کیسے نفع بخش ہو سکتی ہیں؟ اس کی کچھ مثالیں یہ ہیں:

  • دوسری جنگ عظیم کے دوران، امریکہ نے جنگی سازوسامان کی فروخت سے 13 ارب ڈالر کمائے۔
  • ویتنام جنگ کے دوران، امریکہ نے جنگی سازوسامان کی فروخت سے 20 ارب ڈالر کمائے۔
  • افغانستان جنگ کے دوران، امریکہ نے جنگی سازوسامان کی فروخت سے 2 ٹریلین ڈالر کمائے۔

یہ صرف چند مثالیں ہیں، اور جنگی سازوسامان کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی میں یہ رقم شامل نہیں ہے۔ جنگ کے دوران ہتھیاروں اور اسلحے کی صنعت کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔ اس صنعت کے لیے جنگ ایک ذریعہ آمدنی ہے۔

جنگ ایک عظیم کاروبار:

جنگ حکومتوں کے لیے بھی ایک نفع بخش کاروبار ہے۔ جنگ کے دوران حکومتیں اپنے اختیارات میں اضافہ کر سکتی ہیں، اور وہ اپنے مخالفین کو زیر کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، جنگ کی وجہ سے حکومتوں کو زیادہ وسائل حاصل ہو سکتے ہیں۔

جنگ لوگوں کے لیے بھی ایک نفع بخش کاروبار ہو سکتا ہے۔ جنگ کے دوران لوگ فوجی افسر بن سکتے ہیں، اور وہ اپنے ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جنگ کی وجہ سے لوگوں کو دولت اور دولت حاصل ہو سکتی ہے۔

جنگ ایک نفع بخش کاروبار ہے، لیکن یہ ایک تباہ کن کاروبار بھی ہے۔ ہمیں جنگ کو روکنے کے لیے کام کرنا چاہیے، اور امن کے لیے کام کرنا چاہیے۔

جنگوں کے نقصان- نصابی مطالعہ:

جانی و مالی نقصان:

جنگ سے بہت سی جانیں ضائع ہوتی ہیں، اور اس سے بہت زیادہ مالی نقصان ہوتا ہے۔

تباہی اور تکلیف:

جنگ سے تباہی اور تکلیف ہوتی ہے۔ جنگ کے دوران بہت سے لوگوں کو گھر بار سے بے گھر ہونا پڑتا ہے، اور ان کی زندگیوں میں بہت سی مشکلات آتی ہیں۔

عدم استحکام:

جنگ عدم استحکام کا باعث بنتی ہے۔ جنگ کے بعد، ملک میں عدم استحکام رہ سکتا ہے، جس سے جرائم، غربت، اور دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

جنگ کو روکنے کے لیے نصابی اپروچ کیا ہوسکتی ہے؟

پلے کارڈ اٹھانے کے علاوہ جنگ کو روکنے کے لیے آپ یہ بھی کر سکتے ہیں:

امن کے لیے کام کریں:

ہمیں امن کے لیے کام کرنا چاہیے، اور جنگ سے بچنے کے لیے حل تلاش کرنے چاہئیں۔

حکومتوں پر دباؤ ڈالیں:

ہمیں حکومتوں پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ جنگ سے گریز کریں، اور امن کے لیے کام کریں۔

عوامی شعور کو بڑھائیں:

ہمیں عوامی شعور کو بڑھانا چاہیے تاکہ لوگ جنگ کے خطرات اور تباہ کاریوں سے آگاہ ہوں۔

تو اگر دنیا میں کہیں کوئی جنگ ہو رہی ہو۔ اور آپ پلے کارڈ اٹھا کر اسے روکنا چاہ رہے ہیں۔ تو میرے دوست آپ بہت بھولے ہیں۔

یہ بلاگ تجرباتی طور پر گوگل بارڈ کی مدد سے لکھا گیا ہے۔

شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:

ایشیاء کا پرندہ ۔ عبدالخالق

اے پی سی

بابا رحمتے کے تاریخی فیصلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے