Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

پی ایس ایل 2024ء: میچ 22- کراچی کنگز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز


پاکستان سپر لیگ اب دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ 22ویں میچ میں کراچی کنگز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مد مقابل ہوئے تو کوئٹہ نے پہلے بیٹنگ کی ٹھانی۔ پہلے بیٹنگ کرنا دلدل پر پاؤں رکھنے جیسا ثابت ہوا کیونکہ کوئٹہ پورے اوورز بھی نہ کھیل پائی اور آخری اوور کی پہلی گیند پر محض 118 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔


پہلی اننگز کا آغاز ہوا تو جیسن رائے مضاربانی کی ایک خوبصورت گیند پر حسن علی کا کیچ کا نشانہ بنے۔ انہوں نے آٹھ گیندوں پر 15 رنز بنائے۔ سعود شکیل اچھا بھلا کھیلتے کھیلتے حسن علی کی گیند پر ملک کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 28 گیندوں پر 33 رنز بنائے اور بعد اذاں ٹاپ سکورر بھی ثابت ہوئے۔ 


اوپنرز کے آؤٹ ہونے کی دیر تھی کہ کوئٹہ کا کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل سکا۔ محمد نافع 15 گیندوں پر 17 رنز بنا کر چلتے بنے۔ انہیں بھی حسن علی نے مضاربانی کی مدد سے شکار کیا۔ رئیلی روسو نے بے حد بجھی بجھی اننگز کھیلی۔ پہلے تو انہوں نے سرفراز احمد کو رن آؤٹ کرایا۔ اور پھر جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ

جس نے سرفراز کو ستایا اس نے رکشہ ہی چلایا۔ 


روسو خود بھی 16 گیندوں پر 10 رنز بنانے کے بعد زاہد کی ایک گیند پر نواز کو کیچ دے کر پویلین واپس چلے گئے۔ ردر فور 9 گیندوں پر 9 رنز بنانے کے بعد مضاربانی کی گیند پر ہم وطن پولارڈ کو کیچ دے کر نکل لیے۔ عقیل حسین بھی 13 گیندوں پر 14 رنز ہی بنا پائے تھے کہ حسن علی نے پولارڈ کی مدد سے ان کو پویلین جانے کی راہ سجھا دی۔ عامر کو چار گیندوں پر دو رنز بنانے کے بعد زاہد نے کلین بولڈ کر ڈالا اور یہی کام حسنین کے ساتھ حسن علی نے کیا۔ انہوں نے 9 گیندوں پر پانچ رنز بنائے۔


 ابرار اور عثمان طارق ایک ایک رنز بنا پائے۔ عثمان طارق کو 2 گیندوں پر ایک رنز بنانے کے بعد میر حمزہ نے کلین بولڈ کیا جبکہ ابرار تین گیندوں پر ایک رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔


کراچی کنگز نے بے حد بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔ حسن علی کی جون ہی بدلی ہوئی نظر آئی۔ انہوں نے چار اوورز میں محض 15 رنز دیتے ہوئے چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ زاہد اور مضاربانی نے دو دو جبکہ میر حمزہ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ آپ کوئٹہ کی اچھی باؤلنگ کا اس بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ شعیب ملک نے چار اوورز میں صرف 24 رنز دیے حالانکہ انہوں نے کوئی وکٹ بھی نہیں ل۔ میر حمزہ نسبتاً مہنگے رہے۔ انہوں نے تقریباً آٹھ رنز کی اوسط سے چوتھے اوور کی پہلی گیند تک 25 رنز دیے تھے۔ بہترین ڈسپلن کا اس بات سے اندازہ لگائیں کہ محض 4 اضافی رنز دیے گئے۔

مزید دِل چسپ  بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

دوسری اننگز کا آغاز ہوا تو یہ ہدف کراچی کنگز کے لیے ترنوالہ ثابت ہوا. گو کپتان شان مسعود نے ایک دفعہ پھر انتظامیہ کو یہ بات سجھائی کہ نہ تو وہ کپتان بننے کے لائق ہیں اور نہ ہی اس ٹیم میں رہنے کے روادار۔ کیونکہ انہوں نے آٹھ گیندوں پر سات رنز کو ہی کافی جانتے ہوئے عامر کی ایک گیند سرفراز کی طرف اچھال دی اور باقی کام آنے والے بلے بازوں پر چھوڑ کر چلتے بنے۔ 


ٹم سائفرٹ نے 31 گیندوں پر 49 رنز کی ایک بہترین اننگز کھیلی۔ وہ بدقسمتی آڑے آنے پر نصف سنچری سے ایک رن قبل ابرار کی گیند پر سرفراز احمد کے ہاتھوں سٹمپ ہو گئے۔ جیمز ونس 28 گیندوں پر 27 رنز بنا کر عقیل حسین کی گیند پر حسنین کو کیچ دے کر چلتے بنے۔ شعیب ملک اور عرفان نیازی نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے ٹیم کی نیا 16ویں اوور میں ہی پار لگا دی۔ شعیب ملک اور عرفان نیازی نے بالترتیب 27 اور 4 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ 


ٹم سائفرٹ اس مختصر ہدف کی ہائی لائٹ ٹھہرے کہ انہوں نے چار چوکوں اور دو شاندار چھکوں کی مدد سے 158 کے سٹرائک ریٹ پر کھیلتے ہوئے 49 رنز بنائے۔ محمد عامر بے حد مہنگے ثابت ہوئے۔ انہوں نے دو اوور میں 23 رنز کے عوض ایک وکٹ کا سودا کیا۔ ابرار اور عقیل حسین کو بھی ایک ایک وکٹ ملی جبکہ عثمان طارق اور حسنین کوئی وکٹ نہ لے پائے۔ حسنین نے بھی دو اوورز میں 24 رنز دے ڈالے اور یوں کراچی کنگز نے 7 اضافی رنزوں کے ساتھ ساڑھے 4 اوور پہلے ہی ہدف کو دبوچ لیا۔ 


سات وکٹوں کی اس جیت نے کراچی کنگز کو پانچویں نمبر پر پہنچا دیا ہے۔ اگر وہ بقیہ تین میچوں میں تھوڑی ہمت، جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہیں تو پہلی چار ٹیموں میں جگہ پانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

مزید دِل چسپ بلاگ:

نیو بِگ بینگ تھیوری

میرے ندیمؔ

چکوال میں اُردو شاعری کے گاڈ فادر ۔ عابدؔ جعفری

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے