پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جانے والا پہلا کوالیفائر محض رسمی کارروائی ہی ثابت ہوا کہ ملتان نے بآسانی میدان مار لیا۔
بابراعظم کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین جم کرنا کھیل پایا۔ بابر اعظم کے 42 گیندوں پر 46 رنز کی دفاعی اننگز کی بدولت 20 اوورز کے اختتام پر محض 146 رنز ہی بن پائے۔ دیگر بلے بازوں میں محمد حارث، کوہلر کیڈ مور اور ووڈ قابل ذکر رہے۔ جنہوں نے بالترتیب 22، 24 14اور 14 رنز کی اننگز کھیلیں۔ اور یہ باریاں کوئی ایسی جغادری نہیں تھیں کہ مقابلہ جتوا پاتیں۔
ملتان کی طرف سے اسامہ میر ایک دفعہ پھر ٹاپ باؤلر ثابت ہوئے۔ انہوں نے محض 16 رنز کے عوض دو وکٹوں کا سودا کیا۔ اس پی ایس اہل میں ان کی فارم اور کایا کلپ حیران کن ہے۔ ان کے علاوہ جورڈن کے حصے میں بھی دو ہی وکٹیں آئیں البتہ عباس، محمد علی اور ڈیوڈ ویلی نے ایک ایک شکار کیا۔ 9 اضافی رنز بھی پشاور کے ہدف میں شامل تھے۔
جواب میں ملتان نے بآسانی 19 ویں اوور کی تیسری گیند پر یہ ہدف محض تین وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ یاسر خان نے 146 کے سٹرائیک ریٹ سے کھیلتے ہوئے 7 چوکے اور ایک چھکا رسید کیا اور 37 گیندوں پر 54 رنز کی اس اننگز نے کسی بھی موقع پر مقابلہ ہاتھ سے نہ نکلنے دیا۔ ان کے علاوہ محمد رضوان 15، عثمان خان 36 چارلس 11 اور افتخار 22 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
مزید دِل چسپ بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
پشاور کی طرف سے کوئی بھی باؤلر قابل قدر کار کردگی نہ دکھا پایا۔ سوائے صائم ایوب کے۔ انہوں نے چار اوورز میں 17 ہی رنز دیے۔ تا ہم کوئی وکٹ نہ گرا پائے۔ البتہ عامر جمال، سلمان ارشاد اور مہران ممتاز کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
اس کے ساتھ فائنل کی پہلی ٹیم کا فیصلہ ہو گیا۔ اب پشاور، اسلام آباد اور کوئٹہ میں مقابلہ ہے کہ دوسری ٹیم کون سی ہو گی۔ آپ کو کیا لگتا ہے؟ کس ٹیم پر داؤ لگائیں گے؟
ایک نظر اِدھر بھی:
0 تبصرے