Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

پی ایس ایل 9: میچ 9- ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی

پشاور بالآخر جیت گیا۔ ملتان آخر کار ہار گیا۔ خدا خدا کر کے پہلے بیٹنگ والی ٹیم جیتنے میں کامیاب ہو ہی گئی۔

پی ایس ایل کا 9واں میچ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا گیا۔ ٹاس بار نے جیت کر پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی تو تجزیہ کاروں کو لگا کہ وہ بوکھلا گئے ہیں۔ بابر نے ٹیم میں چار تبدیلیاں بھی کیں۔ جو کارگر ثابت ہوئیں۔ حسیب اللہ خان، والٹر، عارف یعقوب اور نوین الحق سب نے ہی بساط سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی۔

اننگز شروع ہوئی تو صائم ایوب اپنے ہی جال میں پھنس گئے۔ انہوں نے 7 رنز پر "نو لک شاٹ" کھیلی اور دھانی کی چال کا نشانہ بن گئے۔ حسیب اللہ نے موقع کو آخری جان کر تمام باؤلرز کو دھوبی پٹکا لگا ڈالا۔ دوسرے اینڈ سے بابر نے اچھا بھلا کھیلتے کھیلتے اسامہ میر کو چھکا مارنا چاہا مگر کلین بولڈ ہو گئے۔ 

جلد ہی حسیب بھی اسی انداز سے پویلین سدھارے ۔ انہوں نے جارحانہ 37 رنز بنائے۔ بعد میں آنے والوں میں کوئی بھی ٹک کر نہ کھیل سکا۔ پاول 23 اور حارث 16 رنز ہی بنا سکے۔ ووڈ نے نا قابلِ شکست 17 رنز اسکور کیے۔ 9 اضافی رنزوں کے ساتھ ٹیم ٹوٹل 179 رنز ہی ہو پایا۔ 

محمد علی، ڈیوڈ ولی اور اسامہ میر نے 2،2 وکٹیں گرائیں۔ عباس اور دھانی نے ایک ایک شکار کیا۔

مزید دِل چسپ  بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):

بات پہنچی تیری جوانی تک

ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔

بھونڈی

جوابی کارروائی شروع ہوتے ہی پہلے جنگجو رضوان کھاتہ کھولے بنا ہی ووڈ کا نشانہ بن گئے۔ یاسر نے بالآخر اپنی شمولیت کا حق ادا کرتے ہوئے43 رنز بنائے۔ وہ سلمان ارشاد کی گیند پر حارث کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

ریزہ ہینڈرکس اور ڈیوڈ ملان کی ساجھے داری نے پشاور کے ہاتھوں سے تقریباً بازی چھین لی تھی تا آنکہ والٹر نے ملان کو 52 اور سلمان ارشاد نے ہینڈرکس کو 28 رنز پر چلتا کر دیا۔ اسامہ میر نے ڈیبوٹنٹ عارف یعقوب کو دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر خطرناک بننے کی کوشش کی۔ مگر اپنا قصہ ختم کرا بیٹھے۔ عارف نے آخری اوور میں 3 وکٹیں اڑا کر میچ کا پلڑا پلٹ دیا۔

میچ کافی سہل ہو چلا تھا۔ لیکن خطرہ ابھی مکمل ٹلا نہیں تھا۔ کیونکہ دوسرے اینڈ پہ افتخار احمد کھڑے تھے۔ آخری اوور کا آغاز ہوا تو وہ نوین الحق پر پل پڑے۔ وہ سولہ رنز بنا کر ایک گیند قبل حارث کی حاضر دماغی کے باعث آؤٹ قرار پائے۔ شور شرابے میں کسی کو معلوم نہ ہوا کہ گیند بلے سے ٹکرائی ہے۔ مگر حارث نے کپتان پر ریویو کے لیے دباؤ ڈالا۔ اور ری پلے سے واضح ہو گیا کہ افتخار آخری گیند نہیں کھیل پائیں گے۔ اخری گیند پہ دھانی نے اندھا دھند بلا گھمایا مگر ان کی وکٹیں بکھر کر رہ گئیں۔ باؤلنگ کوٹہ تمام ہوا اور ملتان 5 رنز پیچھے پایا گیا۔

پشاور کی طرف سے اولین میچ کھیلنے والے عارف یعقوب گو مہنگے ثابت ہوئے اور 43 رنز دے ڈالے مگر 3 وکٹیں اڑا کر جیت کا سامان بھی انہوں نے ہی کیا۔ والٹر نے ملتان کے بلے بازوں کوقرار واقعی باندھ کے رکھ چھوڑا اور محض 13 رنز کے عوض 2 وکٹوں کا سودا کیا۔ نوین الحق اور سلمان ارشاد نے بھی2، 2 مہرے کھسکائے۔ ووڈ کو آل راؤنڈ کارکردگی پر مردمیدان قرار دیا گیا۔

شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:

ایشیاء کا پرندہ ۔ عبدالخالق

اے پی سی

بابا رحمتے کے تاریخی فیصلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے