پی ایس ایل 9 کے دوسرے میچ میں پشاور زلمی کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ دونوں ٹیمیں پی ایس ایل میں روایتی حریف سمجھی جاتی ہیں۔ اس مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 200 رنز کا ہدف مقرر کیا۔ اوپنرز نے شاندار اغاز مہیا کیا۔ سعود شکیل اور ان کے ہمراہ جیسن روئے نے بالترتیب 74 اور 75 رنز کی باریاں کھیلیں۔
اس کے بعد باقی انے والے بیٹسمینوں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور خوب رنز بٹورے۔ باؤلنگ میں کوئی بھی بولر گراں قدر بولنگ کا مظاہرہ نہ کر سکا۔
مزید دِل چسپ بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
جوابی بیٹنگ میں بابراعظم نے دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے ایک اینڈ مسلسل سنبھالے رکھا۔ صائم ایوب نے بھی شروع کے چند اوورز میں بولرز کو خوب دھویا۔ مگر ان کے رن اؤٹ ہوتے ہی معاملہ بدلنے لگا۔ اہم مواقع پر بابراعظم سمیت کلیدی بیٹس مین اؤٹ ہوتے رہے۔ اور مقررہ اوورز میں 185 تک ہی پہنچ پائے۔
اس میچ نے جہاں پشاور زلمی کو پہلی شکست سے دوچار کر دیا ہے وہیں بابرعظم کی قائدانہ صلاحیتوں پر بھی سوال ثبت کر دیا ہے۔ اہم موقعہ پر غلط شارٹ سلیکشن کی وجہ سے وکٹ گنوانا بھی بابراعظم کو کافی مہنگا پڑا ہے۔
کوئیٹہ گلیڈییٹرز کی نئی مینجمنٹ کے لیے یہ ایک خوش کن آغاز ہے۔ ٹیم کی کارکردگی نے ان کی پانچوں گھی میں اور سر کڑاہی میں کر دیا ہے۔ پشاور زلمی کے انتظامیہ اور بابرعظم کے لیے البتہ یہ سوچنے کا مقام ہے کیونکہ یہ دل کا نہیں بلکہ دماغ کا معاملہ ہے۔ ان نے جلد سے جلد ہوش کے ناخن لینے ہوں گے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:
0 تبصرے