پی ایس ایل 9: میچ 3- ملتان سلطانز بمقابلہ کراچی کنگز |
پی ایس ایل 9 کا تیسرا میچ ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے مابین کھیلا گیا۔ ملتان سلطانز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے۔
ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان 11 رنز بنا سکے اور میر حمزہ کے ہتھے چڑھ گئے۔ ڈیوڈ ملان اؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے جو 41 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیل کر سیمز کے ہاتھوں چکمہ کھا گئے۔ اس کے بعد ریزا ہینڈریکس اور خوشدل شاہ نے اخر تک کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔ ریزا ہینڈریکس چمن گیندوں پر 79 رنز بنا کر جبکہ خوشدل شاہ 13 گیندوں پر 28 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
کراچی کنگز کی طرف سے سات باؤلرز استعمال کیے گئے مگر میر حمزہ اور سیمز کے علاوہ کوئی بھی وکٹ حاصل نہ کر سکا، 15 ایکسٹرا رنز دیے سو الگ۔
مزید دِل چسپ بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
کراچی کنگز نے جوابا بیٹنگ شروع کی توشان مسعود اور جیمز ونس بیٹنگ کے لیے آئے۔ اس میچ کا فیصلہ کم و بیش پہلے اوور میں ہی ہو گیا تھا جب شان مسعود نے پہلا پورا اوور میڈن کھیل دیا۔ شان مسعود کی الگ ہی کوئی سوچ ہے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کو ٹی ٹونٹی سمجھ کے کھیلنے لگتے ہیں اور ٹی ٹونٹی میں ٹک ٹک شروع کر دیتے ہیں۔
بہرحال دوسری اینڈ سے بھی جیمز ونس کوئی متاثر کون اغاز فراہم نہ کر سکے اور چار گیندوں پر محض پانچ رنز بنا کر ڈیوڈ ولی کی گیند پر پکڑے گئے۔ انڈر 19 کے کپتان سات بیگ کا آغاز بے حد برا رہا۔ وہ پی ایس ایل کی پہلی گیند پر ہی ڈیوڈ ولی کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو گئے۔
شان مسعود نے کافی گیندیں ضائع کرنےچکے بعد جب ہاتھ کھولنے شروع کیے تو اسامہ میر کے ہتھے چڑھ گئے وہ 31 گیندوں پر صرف 30 رنز ہی بنا سکے۔ شعیب ملک نے ہمیشہ کی طرح ایک اچھی اننگز کھیلی اور 35 رنز پر 53 رنز سکور کیے۔ دوسرے اینڈ سے کوئی بھی ان کی مدد نہ کر سکا نواز 10 گیندوں پر میں سات رنز بنا پائے جبکہ سیمز حسن علی اور میر حمزہ، محمد علی کے خوبصورت سپیل کا نشانہ بنے۔
شعیب ملک اور محمد نواز دونوں کو عباس نے پویلین چلتا کیا۔ پولارڈ 29 گیندوں پر میں 28 رنز بنا سکے وہ وہ اخر تک ناٹ اؤٹ رہے لیکن اپنی ٹیم کو ہدف کے قریب تک بالکل نہ لا سکے۔ مقرر 20 اوورز میں اٹھ وکٹوں کے نقصان پر کراچی کنگز فقط 130 رنز ہی بٹور پائی۔ اور پہلے ہی میچ میں 55 رنز کی بھاری شکست کھا بیٹھی۔
ملتان سلطانز نے حسب معمول ایک عمدہ سٹارٹ لیا ہے۔ ان کے بالرز نہ صرف بے حد کفایتی رہے بلکہ انہوں نے اہم مواقع پر وکٹس بھی کھسکائیں۔ جب کے کراچی کنگز کے بولرز اور بیٹس مین بھی مواقع سے فائدہ اٹھانے میں بالکل ناکام رہے۔ اگر کراچی کنگز نے حالات سے مطابقت پیدا نہ کی تو بہت جلد ان کی "داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں"۔
شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:
0 تبصرے