psl highlights 2024 Match 4 |
پی ایس ایل 9 کا چوتھا میچ دفاعی چیمپینز لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا۔ لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے لاہوری ٹیم نے سات وکٹوں کے نقصان پر مقررہ 20 اوورز میں 187 رنز بنائے۔
صاحبزادہ فرحان نے ایک مرتبہ پھر 62 رنز کی دلکش اننگز کھیلی۔وہ 43 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد محمد حسنین کی گیند پر خواجہ نافع کے ہاتھوں پکڑے گئے۔ فخر زمان ایک چانس ملنے کے باوجود موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور نو گیندوں پر محض چھ رنز بنا کر عقیل حسین کی گیند پر جیسن روئے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اوورسیز پلیئر وانڈر ڈسن 15 رنز جبکہ عبداللہ شفیق اس دفعہ فقط 11 رنز ہی بنا سکے۔
ایمرجنگ پلیئر جہاں داد خان نے 17 گیندوں پر 45 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے دلکش انداز میں کھیلتے ہوئے 265 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ چار چھکے اور تین چوکے بھی لگائے۔ کوئٹہ کی جانب سے عقیل حسین اور عامر نے کفایتی بالنگ کا مظاہرہ کیا جبکہ باقی بولرز نسبتا مہنگے رہے۔ لاہور کے اس ٹوٹل میں 10 اضافی رنز بھی شامل تھے۔
مزید دِل چسپ بلاگ)یہ ہم نہیں، لوگ کہتے ہیں):
ہاں! تو میں کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔
کوئٹہ نے جوابی اننگز کا آغاز ایک مرتبہ پھر جارحانہ انداز میں کیا۔ دونوں اوپنرز نے وکٹ کے دونوں طرف دلکش سٹروکس کھیلے۔ جیسن رائے 19 گیندوں پر 24 رنز بنا کر سکندر رضا کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ اس سے پہلے سعود شکیل 40 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد زمان خان کے ہاتھوں اسی انداز میں پویلین واپس لوٹ چکے تھے۔
کوئٹا کی وکٹیں تو تواتر کے ساتھ گرتی رہیں لیکن ایمرجنگ پلیئر خواجہ عبدالنافع نے مقابلے کو یکطرفہ بنا دیا۔ دوسرے اینڈ سے جہاں ریلی روسو، سرفراز اور ردر فورڈ بالترتیب 18، 11 اور 14 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹتے رہے۔ وہیں خواجہ نافع نے 31 گیندوں پر 60 رنز کی دلکش اننگز کھیلی اور انہوں نے یہ سب 194 کے انتہائی عمدہ سٹرائیک ریٹ کے ساتھ کیا۔ ان کی اس اننگز میں تین چھکے اور چار چوکے بھی شامل رہے۔
کوئٹہ نے آخری اوور کی پہلی گیند پر یہ ہدف بآسانی پورا کر لیا۔ لاہور کی تمام بالرز کفایتی ثابت نہ ہو سکے۔ کپتان شاہین حارث روف زمان خان اور جہاں داد خان بے حد مہنگے ثابت ہوئے۔ نہ صرف لاہور قلندرز نے اچھی باؤلنگ نہیں کی بلکہ انہوں نے کئی ایک کیچز بھی گرائے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی دفعہ، جی ہاں پہلی مرتبہ لاہور قلندرز کو ان کے ہوم گراؤنڈ قذافی سٹیڈیم میں ہرا دیا۔ اس میچ کے بعد جہاں کوئٹہ کے لیے "ستے ای خیراں" ہیں۔ وہیں لاہور قلندرز کو کپتانی، باؤلنگ اور فیلڈنگ کا معیار اچھا کرنے کی ضرورت ہے۔ ورنہ یہ وہی دو سال پہلے والی پرانی ٹیم بن جائے گی جو عام طور پر ٹیبل تو ٹاپ کرتی تھی مگر نیچے سے۔
شرطیہ کٹھے مٹھے بلاگ:
0 تبصرے